سوال
میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا ہم یا رسول اللہ پکار سکتے ہیں ۔ اگر نہیں تو پھر مدینہ منورہ میں روضۂ رسول کے سامنے کھڑ ے ہو کر یا رسول اللہ پکارنا کیوں صحیح قرار دیا جاتا ہے ؟ براہِ کرم وضاحت کر دیں ۔
جواب
یا رسول اللہ عربی زبان کی ایک ترکیب ہے جس کا مطلب ہے ’’اے اللہ کے رسول‘‘۔ ہم آپ سے دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ اس بات کا مطلب کیا ہے؟ آپ خود سوچیے کہ میں آپ کے سوال کے جواب میں صرف یہ لکھ کر بھیج دوں ’’اے احمد فراز‘‘ تو آپ میرے بارے میں کیا رائے قائم کریں گے؟ آپ یہی کہیں گے کہ یہ کیا بے معنی بات لکھ دی گئی ہے ۔ ٹھیک اسی طرح جب تک آپ یا رسول اللہ سے آگے کچھ نہیں کہتے ، تو یہ ایک نامکمل اور بے معنی بات ہوتی ہے ۔اس لیے محض یہ الفاظ خواہ روضۂ رسول کے سامنے کہے جائیں یا کہیں اور، یہ ہر حال میں ایک مہمل اور بے معنی بات ہے ۔ اس طرح کی باتوں پر اگر ہمارے معاشرے میں مذہبی مباحث ہورہے ہیں تو یہ ہمارے علمی اور عقلی دیوالیہ پن کا ثبوت ہے اور کچھ نہیں ۔
تاہم یہ انداز چونکہ مخاطبت کا ہے یعنی یہ الفاظ اس وقت بولے جاتے ہیں جب مخاطب سامنے موجود ہواس لیے اگر روضۂ مبارک پر درود و سلام ان الفاظ میں پڑھ لیا جائے کہ "یا رسول اللہ(اے اللہ کے رسول)، اللہ آپ پر اپنی رحمتیں اور سلامتی نازل فرمائے ” اور حضور کو خطاب کرنے کی وجہ محض آپ کے روضۂ مبارک کا بالکل سامنے موجود ہونا ہو تو اس میں کوئی حرج نہ ہو گا۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-01-28