نمازِ تراویح اور خواتین

42

سوال

کیا عورتوں کو بھی تراویح کی نماز پڑ ھنی چاہیے ؟اگر پڑ ھنی چاہیے تو وہ کتنی رکعتیں پڑ ھیں؟

جواب

تراویح کی نماز کوئی الگ نماز نہیں ، بلکہ دراصل تہجد ہی کی نماز ہے ۔یہ ایک نفل نماز ہے جس کا پڑ ھنا بے حد اجر و ثواب اور سعادت و فضیلت کا باعث ہے ۔ تاہم مرد ہوں یا عور ت ان سب پر یہ نماز لازمی نہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس نماز کی زیادہ سے زیادہ 11 رکعتیں پڑ ھی ہیں ۔ سیدہ عائشہ سے روایت ہے :

’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نہ رمضان میں کبھی گیارہ رکعت سے زیادہ پڑ ھتے تھے اور نہ رمضان کے علاوہ دوسرے دنوں میں۔‘‘ (بخاری، رقم1096)

تاہم لوگ ابتدائی زمانے ہی سے اس کی تیئیس(23) ، بلکہ اس سے بھی زیادہ رکعتیں پڑ ھتے رہے ہیں اورآج کے دن تک لوگ اسی طرح اس نماز کو پڑ ھتے آ رہے ہیں ۔اس نماز کا اصل مقصودرات کی تنہائی کے وقت اللہ تعالیٰ کا تقرب حاصل کرنا ہے ۔ اس لیے اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طویل قیام، رکوع اور سجود کیے ہیں۔ ا س کا اصل وقت رات کو سوکر بیدار ہونے کے بعد ہے ۔ تاہم عام لوگوں کی سہولت کے لیے اس بات کی اجازت ہے کہ اسے عشا کے ساتھ ملا کر پڑ ھ لیا جائے۔ آپ خواتین کو بھی جب اور جتنی ممکن ہو یہ نماز پڑھنی چاہیے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-02-10

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading