ایامِ حیض میں نماز كي ممانعت

16

سوال

کیا ایامِ حیض میں خواتین کے لیے نماز پڑ ھنا ممنوع ہے؟ اگر ہے تو پھر قرآن میں اس ممانعت کا ذکر موجود کیوں نہیں ہے؟

جواب

خواتین کے لیے ایام حیض میں نماز پڑ ھنا ممنوع ہے ۔اس ممانعت کے لیے اس بات کا ذکر قرآن کریم میں ہونا ضروری نہیں ہے۔ اس کا سبب یہ ہے کہ نماز کا اصل ماخذ سنت ہے ۔ نماز کا طریقہ اور اس سے متعلق کئی اور چیزیں جیسے نماز کی رکعتیں ، اوقات، تعداد ، اذکار وغیرہ ، ان سب کا اصل ماخذ قرآن نہیں ، بلکہ سنت ہے ۔ اسی طرح اس ممانعت کا ماخذ بھی سنت ہی ہے۔ اگر آپ اس اصول کو نہیں مانیں گی تو پھر جس شخص کا دل چاہے گا وہ 5 کے بجائے 10 نمازیں پڑ ھے گا اور ہر رکعت میں دو کے بجائے چار سجدے کرے گا وغیرہ۔

رہایہ سوال کہ یہ ممانعت کیوں ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ طہارت نماز کی شرائط میں سے ہے ۔ ناپاکی کی حالت میں نماز ادا نہیں کی جا سکتی۔ اس کے لیے پاک ہونا ضروری ہے ۔ حیض کی حالت ناپاکی کی ایک حالت ہے۔ خواتین کی یہ حالت چونکہ اختیاری نہیں ہوتی اس لیے انہیں نماز نہ پڑ ھنے کی رعایت دی گئی ہے۔ تاہم آپ چاہیں تو ان اوقات میں اللہ کا ذکر کر سکتی ہیں کیونکہ یہ تو ہر انسان سے ہر حال میں مطلوب ہے۔ مزید برآں یہ بھی واضح رہے ایامِ حیض میں ممانعت صرف نماز پڑھنے ، روزہ رکھنے اور تعلق زن و شو قائم کرنے ہی کی ہے اور اس حالت میں طواف سے روکنے کی وجہ بھی وہی ہے جو نماز سے روکنے کی ہے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-02-10

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading