فجر کی سنتوں کے بعد صلوٰۃ المسجد ادا کرنا

20

سوال

گھر میں فجر کی سنتیں ادا کرنے کے اگر ہم مسجد جائیں تو کیا وہاں فرض سے پہلے دو رکعت صلوٰۃ المسجد پڑ ھ سکتے ہیں؟ کیونکہ کہا جاتا ہے کہ فجر کی سنتوں اور فرضوں کے درمیان کوئی نماز نہیں پڑ ھی جا سکتی؟

جواب

مسجدمیں داخل ہونے پردورکعت نمازادا کرنے کی تاکیدبعض روایات میں ملتی ہے ۔ایک روایت اس طرح ہے:

’’ابو قتادہ سلمیؓ کا بیان ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم میں سے جو شخص مسجد میں داخل ہو تواُسے چاہیے کہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑ ھ لیا کرے ‘‘۔ (بخاری، رقم433)

اس بات کی کوئی وجہ نظرنہیں آتی کہ فجر کی نمازمیں ایسانہ کیا جائے ۔ آپ نے جوبات فرمائی ہے کہ فجرکے فرض اوراس سے پہلے پڑ ھی جانے والی دونفل رکعتوں (جنھیں عام طور پر دو سنت کہا جاتا ہے ) کے درمیان کوئی نمازادانہ کی جائے ، یہ بات کسی روایت میں نہیں آئی ہے ۔روایات میں جوبات بیان کی جاتی ہے وہ یہ ہے کہ فجرکی نمازکے بعد آفتاب نکلنے تک نوافل نہ پڑ ھے جائیں۔ اس لیے ہمارے نزدیک آپ مسجدمیں آ کر دورکعت نمازپڑ ھ سکتے ہیں ۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-02-08

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading