سوال
میں نے سنا ہے کہ ایک شخص کی بیوی کی وفات کے بعد وہ اس (اپنے خاوند) کے لیے نا محرم ہو جاتی ہے۔ وہ شخص جو کہ رنڈوا ہو جاتا ہے اس (اپنی مرحوم بیوی) کو چھو بھی نہیں سکتا، حتی کہ اس کے قریب آ کر اس کو دیکھ بھی نہیں سکتا۔ لیکن اگر کسی عورت کا شوہر وفات پا جائے تو وہ عورت اپنے شوہر کو غسل بھی دے سکتی ہے۔ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بیوی کی وفات کے بعد نکاح بھی ٹوٹ جاتا ہے اس لیے وہ اپنے شوہر کے لیے نا محرم بن جاتی ہے۔میں ان تمام مسائل کے بارے میں کافی پریشان ہوں۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے۔
جواب
آپ نے جو بات سنى ہے، وه صحيح ہے. ہمارےفقہا يہ بات اسى طرح بيان كرتے ہيں. ان كى اس بات كى بنياد يہ سوال ہے كہ اگر كسى آدمى كى بيوى كا انتقال ہوجائےتو كب اس كے ليے اپنى بيوى كى بہن سے نكاح جائز قرار پاتا ہے، كيونكہ قرآن نے ايك نكاح ميں دو بہنوں كو جمع كرنا حرام ٹهہرايا ہے.
1- كيا اس كے وفات پانے كے كچھ عرصہ بعد؟
2- كيا اُس كى لاش كے دفنا دينے كے فوراً بعد ؟
3- كيا اس كےوفات پانے كے فوراً بعد ؟
فقہا اس كا جواب يہ ديتے كہ قانونى طور پر بيوى كى وفات كے فورا بعد اس كى بہن سے نكاح جائز ہو جاتا ہے. وه اس بات كا لازمى تقاضا يہ محسوس كرتےہيں كہ وفات كے فوراً بعد بيوى كے مرده جسم كو شوہر كے ليے نامحرم خاتون كا جسم قرار دے ديا جائے.
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-06-26