سوال
کیا کسی مسلمان کے لیے دین میں اس بات کی اجازت ہے کہ وہ کسی غیر مسلم ریاست میں اپنی ملازمت یا اپنے کاروبار کے لیے مستقل اقامت اختیار کرے؟
جواب
ہمارے نزدیک دینی اعتبار سے اس بات میں کوئی حرج نہیں ہے کہ آپ اپنی ملازمت یا اپنے کاروبار کے لیے کسی غیرمسلم ریاست میں مستقل طور پر قیام پذیر ہوں، سوائے اس کے کہ آپ کے لیے وہاں اپنے دین پر قائم رہنا ہی مشکل ہو جائے۔
غامدی صاحب نے اپنی کتاب ”میزان” کے باب ”دین حق” میں اسی مسئلے کو اس طرح سے بیان کیا ہے:
”بندہ مومن کے لیے اگر کسی جگہ اپنے پروردگار کی عبادت پر قائم رہنا جان جوکھم کا کام بن جائے، اُسے دین کے لیے ستایا جائے ، یہاں تک کہ اپنے اسلام کو ظاہر کرناہی اُس کے لیے ممکن نہ رہے تو اُس کا یہ ایمان اُس سے تقاضا کرتا ہے کہ اُس جگہ کو چھوڑ کر کسی ایسے مقام کی طرف منتقل ہو جائے جہاں وہ علانیہ اپنے دین پر عمل پیرا ہو سکے۔ قرآن اِسے ”ہجرت” کہتا ہے۔ زمانہ رسالت میں جب اللہ اور اُس کے رسول کی طرف سے براہ راست اِس کی دعوت دی گئی تو اِس سے گریز کرنے والوں کوقرآن نے جہنم کی وعید سنائی ہے۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-06-26