سوال
جہیز کے بارے میں صحیح نقطۂ نظر کیا ہے؟
جواب
شادی کے موقع پر والدین کا اپنی بیٹی کو جہیز دینا ایک معاشرتی رسم و رواج ہے۔ دین نہ اسے نکاح کی کوئی شرط قرار دیتا ہے اور نہ اس پر کوئی پابندی لگاتا ہے۔ اس کے نزدیک یہ طریقہ بھی درست ہے کہ لڑکے کی طرف سے دی گئی مہر کی رقم ہی سے یہ جہیز خرید لیا جائے اور یہ بھی درست ہے کہ لڑکی کے والدین اپنی خوشی اور سہولت سے بیٹی کو بطور جہیز جو دینا چاہیں وہ دیں۔ دین کو اس پر نہ کوئی اعتراض ہے اور نہ وہ اس کی کوئی ترغیب ہی دیتا ہے۔
البتہ، یہ ایک اہم بات ہے کہ اگر یہ جہیز ایک ایسی رسم کی صورت اختیار کر جائے جو معاشرے میں ظلم و زیادتی اور دیگر مفاسد کا باعث بن جائے، اس کے نتیجے میں شادی بیاہ مشکل ہو جائے، جیسا کہ ہمارے معاشرے کی صورت حال ہے تو پھر دین اسے ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتا اور مسلمانوں کو یہ ترغیب دلاتا ہے کہ وہ اس میں موجود خرابیوں کو لازماً دور کریں۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-07-11