سوال
كيا بينك ميں جمع كی گئی فلسڈ ڈيپوزٹ رقم پر زكوة لاگو ہوتی ہے؟ يہی سوال ڈيفينس سيونگ سرٹيفيكيٹس كے بارے ميں پيدا ہوتا ہے۔ ميرے والد صاحب ايك ريٹائرڈ سركاری ملازم ہيں۔ اب ميرے والدين بڑھاپے ميں ہيں اور ان كا ڈيفينس سيونگ سرٹيفيكيٹس كے علاوہ كوئی ذريعہ معاش نہيں ہے۔ ميں ان كے مالی معالمات ديكھتی ہوں۔ اس لئے جاننا چاہتی ہوں كہ آيا اس آمدن پر زكوة آتی ہے يا نہيں؟
جواب
امید ہے آپ بخیر ہوں گی۔ آپ کے سوال کا جواب حاضر ہے۔
زکوۃ سے مستثنی چیزیں حسب ذیل ہیں:۔
١۔ پیداوار، تجارت اور کاروبار کے ذرائع
٢۔ ذاتی استعمال کی چیزیں
٣۔ حد نصاب سے کم سرمایہ
سوال یہ ہے کہ فکسڈ ڈیپازٹ یا سیونگ سرٹیفیکیٹ سرمایہ ہے یا انویسٹمنٹ ہے۔ پہلی صورت میں اس پر زکوۃ عائد ہو گی اور دوسری صورت میں اس پر زکوۃ عائد نہیں ہوگی۔ رہا یہ سوال کہ یہ کیسے طے ہوتا ہے کہ اس سرمائے کی کیا حیثیت ہے۔ اس میں صحیح نتیجہ معیشت کے عمومی اصولوں پرمنحصر ہے۔ بظاہر یہ صورت انویسٹمنٹ کی لگتی ہے لیکن اگر آپ بنک والوں سے پوچھ لیں تو یہ زیادہ بہتر ہو گا۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-07-25