سوال
کسی آدمی کو اگر اس صورت میں قرض دیا جائے کہ اصل رقم تو ہر حال میں مقروض کے ذمہ رہے، مگر اس رقم سے منافع کی صورت میں اسے بھی منافع میں شریک کیا جائے۔ کیا ایسا کرنا ٹھیک ہے؟
جواب
اس بارے میں میری رائے یہ ہے کہ ایسا کرنا بالکل ٹھیک ہے۔ موجودہ زمانے میں لوگ اطمینان کے ساتھ دوسروں سے شراکت اور مضاربت پر پیسا لیتے ہیں اور ہاتھ جھاڑ کر کہہ دیتے ہیں کہ نقصان ہوگیاہے۔ اس لیے میں لوگوں کو ہمیشہ کہتا ہوں کہ آپ قرض دیجیے اور اسی وقت یہ طے کر لیجیے کہ بھئی یہ میرا واجب الادا قرض ہے۔ اگر نقصان ہوگا تو میں اس میں شریک نہیں ہوں گا، کیونکہ میں فیصلوں میں بھی شریک نہیں ہوں، البتہ اگر نفع ہو گا تو اس میں مجھے اتنا حصہ دے دیجیے گا۔ اس منافع کو سود ہرگز قرار نہیں دیا جاسکتا۔(اگست ٢٠٠٤)
مجیب: Javed Ahmad Ghamidi
اشاعت اول: 2015-06-18