سوال
عشا کي نماز کے ساتھ وتر پڑھے جاتے ہيں ، يہ واجب ہيں يا نفل؟ عام طور پر لوگ اسے واجب سمجھتے ہيں اور اس کي ادائيگي لازم قرار ديتے ہيں۔
جواب
وتر کي نماز اصل ميں تہجد کي نماز ہے جو طاق پڑھي جاتي ہے۔ وتر کا لفظ عربي ميں طاق کے ليے آتا ہے۔ اس کي کم سے کم تعداد تين رکعت ہے۔ بعض صحابہ کے پوچھنے پر نبي صلي اللہ عليہ وسلم نے اسے عشا کے ساتھ پڑھنے کي اجازت دي تھي۔ اس وجہ سے عام مسلمان جو تہجد کے وقت کسي وجہ سے نہيں اٹھ پاتے وہ اسے عشا کے ساتھ پڑھنے لگے اور عام رواج اس کي کم از کم مقدار يعني تين رکعت کا ہو گيا۔ ہمارے نزديک يہ نفل نماز ہے جبکہ احناف اسے واجب قرار ديتے ہيں۔ يعني ان کے نزديک وتروں کا تارک گناہ گار ہوتا ہے۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-08-21