جمعے کی نماز

18

سوال

جمعے کی فرض نماز کیا ہے؟

جواب

جمعے کی نماز کے حوالے سے میں آپ کے سوال کے جواب میں استاد محترم کی کتاب ”میزان” کا ایک اقتباس نقل کرتا ہوں۔ استاد محترم نے لکھا ہے:

”جمعہ کے دن مسلمانوں پر لازم کیا گیا ہے کہ نماز ظہر کی جگہ وہ اِسی دن کے لیے خاص ایک اجتماعی نماز کا اہتمام کریں گے۔ اِس نماز کے لیے جو طریقہ شریعت میں مقرر کیا گیاہے، وہ یہ ہے:
یہ نماز دو رکعت پڑھی جائے گی،
نماز ظہر کے برخلاف اِس کی دونوں رکعتوں میں قراء ت جہری ہوگی،
نماز کے لیے تکبیر کہی جائے گی،
نماز سے پہلے امام حاضرین کی تذکیر ونصیحت کے لیے دو خطبے دے گا۔ یہ خطبے کھڑے ہو کر دیے جائیں گے۔ پہلے خطبے کے بعد اور دوسرا خطبہ شروع کرنے سے قبل امام چند لمحوں کے لیے بیٹھے گا،
نماز کی اذان اُس وقت دی جائے گی، جب امام خطبے کی جگہ پر آجائے گا،
اذان ہوتے ہی تمام مسلمان مردوں کے لیے ضروری ہے کہ اُن کے پاس اگر کوئی عذر نہ ہو تو اپنی مصروفیات چھوڑ کر نماز کے لیے حاضر ہو جائیں،
نماز کا خطاب اور اُس کی امامت مسلمانوں کے ارباب حل وعقد کریں گے اور یہ صرف اُنھی مقامات پر ادا کی جائے گی جو اُن کی طرف سے اِس نماز کی جماعت کے لیے مقرر کیے جائیں گے اور جہاں وہ خود یا اُن کا کوئی نمائندہ اِس کی امامت کے لیے موجود ہو گا۔” (332)

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-04

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading