ایمان بالغیب اور مذہبی حقائق

24

سوال

جو چیزیں حواس کی گرفت میں نہیں آتی ہیں، ان کو دیکھے بغیر مان لینے کے نتیجے میں مذہبی حقائق کیا علم اور عقل کی میزان پر پورے اترتے ہیں

جواب

بالکل آخری درجے میں پورے اترتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مثال کے طور پر ہم اللہ تعالیٰ کواس لیے مانتے ہیں کہ کائنات اپنی توجیہ آپ کرنے سے قاصر ہے۔ یہ اپنے آپ کو خود Explain نہیں کر پاتی۔ یعنی یہ کہاں سے آ گئی، اس کے اندر یہ نظم کہاں سے آ گیا، یہ معنویت کہاں سے آئی، یہ غیر معمولی ربط و نظام کہاں سے آیا، یہ وسعت، یہ عظمت کہاں سے آئی، اس کے اندر یہ مخلوقات کہاں سے آئیں؟ جب یہ اپنی توجیہ خود نہیں کر پاتی تو پھر عقل تقاضا کرتی ہے کہ اس کا ایک خالق ہونا چاہیے۔ یہ اپنے وجود سے اپنے مخلوق ہونے کی گواہی دے رہی ہے۔ یہ چیز ہمارے حواس کی گرفت میں آ جاتی ہے۔ اس چیز کا ہم تجربہ کر لیتے ہیں۔ جب عقل کہتی ہے کہ یہ ہونی چاہیے تو جیسے ہی عقل کہتی ہے کہ یہ ہونی چاہیے تو ہمارا وجدان اس کو رد نہیں کرتا۔ آپ کشش ثقل کی مثال لے لیجیے۔ اس کے بارے میں جب نیوٹن نے یہ کہا کہ ایک ایسی قوت موجود ہے جو چیزوں کو ان کی کثافت کے لحاظ سے کھینچ رہی ہے تو یہ اتنی واضح بات تھی کہ ہمارے وجدان نے اس کو قبول کر لیا۔ اسی طرح جب ذات خداوندی کے بارے میں بھی عقل تقاضا کرتی ہے کہ ہمارا ایک خالق ہونا چاہیے تو ہمارا وجدان اس کو فوراً قبول کر لیتا ہے۔ یہ قبولیت اس بات کی دلیل بن جاتی ہے کہ انسان کے لیے یہ اجنبی چیز نہیں۔ اس کے بعد ہم تاریخ کی روشنی میں دیکھتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ہمارے آبا سے خدا کا تصور اسی تسلسل اور تواتر کے ساتھ چلا آ رہا ہے، یہ کسی خاص دور کی پیداوار نہیں ہے۔ اور پھر اس کے بعد الہامی صحائف ہمیں اس کے بارے میں وہ آخری دلائل دے دیتے ہیں جس کے نتیجے میں اس کا انکار کرنے کی گنجایش نہیں رہتی۔ یہ چیز ایک خالص عقلی چیز ہے۔ یہ بالکل ایسے ہی جیسے ہم علمی حقائق کو مانتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں اگر کوئی آدمی یہ اصرار کرتا ہے کہ میں چیزوں کو دیکھ کر مانوں گا تو وہ اصل میں اپنے انسان ہونے کے شرف کا انکار کر رہا ہوتا ہے۔ انسان اس پر اصرار نہیں کرتا۔ یہ تو جانور ہیں جو صرف حواس کے علم تک محدود رہتے ہیں۔

مجیب: Javed Ahmad Ghamidi

اشاعت اول: 2015-06-22

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading