بیعت کا تصور

11

سوال

میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اسلام میں بیعت کے تصور کا کیا مفہوم ہے؟ اگر میں کسی کے ہاتھ پر بیعت کروں تو کیا یہ ٹھیک ہے؟ اور بیعت کرنے کے بعد میں اگر اس بیعت کی شرائط پوری نہ کر سکوں تو اس کا کیا نقصان ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

جواب

امید ہے آپ بخیر ہوں گے۔ آپ نے بیعت کے تصور اور اس کے نتائج و عواقب کے بارے میں سوال کیا ہے۔

عرض ہے کہ بیعت کسی شخص کے ساتھ معصیت سے توبہ اور نیکی پر عمل کا معاہدہ ہے۔ یہ اس معاہدے کی اصل حقیقت ہے۔ لیکن پیری مریدی کے تعلق میں بات اس سے زیادہ ہے۔ یہ معاہدہ راہ طریقت میں پیر کی پیروی کا معاہدہ ہے۔یہ ایک عہد ہے اور عہد کی خلاف ورزی بالاتفاق گناہ کبیرہ ہے۔

لیکن ہمارے نزدیک صرف پیغمبر کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اس نوعیت کی بیعت لے۔ آپ اصلاح عقیدہ و عمل کے لیے کسی عالم کو جو صاحب عمل ہو اپنا استاد بنائیں اور اس سے اسی چیز کو دین کی حیثیت سے قبول کریں جس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-15

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading