قومی بچت سرٹیفکیٹ کی آمدنی

20

سوال

عمر کے ساتھ ساتھ میرے سب جوڑ ڈھیلے پڑ گئے ہیں۔میں صرف 2400 روپے پنشن حاصل کرتا تھا۔ اس وقت میری عمر 81 سال ہے۔ بے کاری کی مدت بھی تقریباً چھ سال ہو گئی ہے۔ اب پنشن 3000 روپے ملتی ہے۔ جو اس زمانے میں گزارے کے لیے ناکافی ہے۔ مزید یہ کہ کوئی کام ہے، نہ ہوتا ہے۔ میں نے اپنی رقم جو رکھے رکھے کم سے کم ہوتی جارہی تھی، قومی بچت کے دفتر سے سرٹیفکیٹ بہبود اسکیم لے لیے ہیں۔ ان سے بھی تقریباً 3000 روپے مل جاتے ہیں۔ اس طرح چھ ہزار روپے سے کچھ گزارہ ہو جاتا ہے۔ اگر کسی کے ساتھ کاروبار میں لگا دوں تو یہ اندیشہ ہے کہ میں اصل رقم سے محروم ہو جاؤں گا۔ آئے دن اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ سرٹیفکیٹ کی آمدنی حرام ہے۔ بتائیے میں کیا کروں؟

جواب

سرٹیفکیٹ سے جو آمدنی حاصل ہوتی ہے، وہ سود کی آمدنی ہے۔ حکومت نے عوام سے قرضہ لینے کے لیے یہ اسکیم بنائی ہوئی ہے۔ حکومت اس قرض پر عوام کو سود ادا کرتی ہے۔ آپ نے جیسے اپنے حالات لکھے ہیں، اس میں آپ کو کوئی دوسرا مشورہ دینا مشکل ہے۔ بہرحال اگر آپ اپنے آپ کو اس معاملے میں معذور سمجھتے ہیں اور آپ کے لیے کوئی اور چارہ کار نہیں ہے تو آپ اس آمدنی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے امید ہے کہ وہ آپ کے عذر کے پیش نظر آپ کے اس معاملے سے درگذر فرمائیں گے،لیکن یہ فیصلہ آپ ہی نے کرنا ہے کہ آپ معذور ہیں اور آپ کو یہ روپے لے لینے چاہییں۔

آپ کا سوال یہی تھاجو میں نے اوپر نقل کر دیا ہے۔ باقی آپ نے ان لوگوں کی مثالیں بھی دی ہیں جو لوگوں کے ساتھ دھوکا اور فریب کر کے لوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔ آپ یہ مثالیں دے کر اپنا یہ خیال مؤکد کرتے ہیں کہ سرٹیفکیٹ کی آمدنی لینا اس طرح لوگوں کو لوٹنے سے بہتر ہے۔ دیکھیے، جس طرح ان لوگوں کی آمدنی حرام ہے، اسی طرح سود کی آمدنی بھی حرام ہے۔ صورت واقعہ کے پہلو سے اگر کچھ فرق ہے تو وہ اس کو جائز نہیں بنا سکتا۔ ہاں، ایک معذور آدمی کے نقطۂ نظر سے آپ کا اسے ترجیح دیناسمجھ میں آتا ہے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-04

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading