سوال
میرے دو سوال ہیں
ا) کیا قران مجید یا حدیث رسول صلي اللہ علیہ وسلم میں کسی مقام پر یہ آیا ہے کہ “کوئی نہیں جانتا کہ اس کی موت کب آئے گی”؟
۲) نماز جنازہ کی جماعت کا کیا حکم ہے مطلب يہ کہ نماز جنازہ فرض کفایہ تو ہے مگر اس کي جماعت کا کیا حکم ہے ، سنت ہے تو مؤکدہ یا غیر مؤکدہ، مستحب ، واجب، کیا ہے؟
جواب
آپ کے سوالات کے جواب بالترتیب حاضر ہیں۔
سوال 1 : کیا قران مجید یا حدیث رسول صلي اللہ علیہ وسلم میں کسی مقام پر یہ آیا ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ اس کی موت کب آئے گی۔
جواب : قرآن مجید میں دوباتیں بیان ہوئی ہیں ایک یہ کہ موت کا وقت مقرر ہے اور اس میں کوئی کمی بیشی نہیں ہوتی۔ دوسری یہ کسی کو نہیں معلوم کہ کل اسے کیا پیش آنے والا ہے اور کس جگہ اس کی موت آنی ہے۔ سورہ نحل میں ارشاد باری تعالی ہے:
لو يؤاخذ الله الناس بظلمهم ما ترك عليها من دابة ولکن يؤخرهم الی اجل مسمی فاذا جاء اجلهم لا يستاخرون ساعة ولا يستقدمون (61)
اگر اللہ تعالی لوگوں کے ظلم کے سبب سے گرفت کریں تو زمین پر کوئی جاندار نہ چھوڑیں۔ بلکہ وہ انھیں مدت مقرر تک مہلت دیتا ہے اور جب ان کی مدت پوری ہو جاتی ہے تو وہ نہ ایک گھڑی مؤخر ہوتے ہیں اور نہ مقدم۔
دوسری بات سورۂ لقمان میں آئی ہے:
وما تدری نفس ماذا تکسب غدا وما تدری بای ارض تموت (34)
کوئی جان نہیں جانتی کہ کل کیا کمائے گی اور نہ یہ جانتی ہے کہ اس کی موت کس مقام پر ہو گی۔
سوال 2 : نماز جنازہ کی جماعت کا کیا حکم ہے مطلب يہ کہ نماز جنازہ فرض کفایہ تو ہے مگر اس کى جماعت کا کیا حکم ہے، سنت ہے تو مؤکدہ یا غیر مؤکدہ ، مستحب، واجب، کیا ہے۔
جواب : آپ نے بالکل صحیح لکھا ہے کہ نماز جنازہ فرض کفایہ ہے۔ یہی حکم اس کی جماعت کا بھی ہے۔ نماز جنازہ جماعت کے ساتھ ہی پڑھی جاتی ہے۔ انفرادی طور پر دعائے مغفرت کی جائے گی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-07-15