گھر میں اذان دینا اور تعویز پہننا

17

سوال

ہم نے جون میں نیا گھر لیا۔ ستمبر میں میری شادی ہوئی۔ دس دن بعد میری والدہ کی وفات ہوگئی۔ نومبر میں میری جوان بہن کی وفات ہو گئی۔ مولوی صاحب سے رابطہ کیا تو انھوں نے کچھ تعویز دیے اور کہا کہ گھر میں تین ٹائم اذان دیا کرو، مصیبت چلی جائے گی۔ کیا گھر میں اذان دینا اور تعویز پہننا صحیح ہے۔

جواب

آپ جس غم سے گزرے ہو اس کو آسانی سے محسوس کیا جا سکتا ہے۔ شکر ہے کہ آپ نے اس سے بہت زیادہ منفی معنی نہیں نکالے۔

ہم مسلمان کی حیثیت سے یہ بات مانتے ہیں کہ موت اٹل ہے اور اللہ نے اس کا وقت مقرر کیا ہوا ہے اور یہ وقت آگے پیچـھےنہیںہوتا۔چنانچہموتکیاسحیثیتکوجاننااوراسکیاسحیثیتکومانکراسکےحوالےسےعقیدےاورعملکودرسترکھناضروریہے۔

قرآن مجید سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ ہمیں صحت اور رزق اور اسی طرح دوسری ضروریات کے لیے تدبیر کرنی ہے اور تدبیر کرتے ہوئے اللہ کی مدد اور تائید پر بھروسا کرنا ہے۔

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنی زندگی اور آپ کے سامنے موجود صحابہ کی زندگی غیر معمولی مشکلات سے گزری ہے۔ لیکن نہ قرآن مجید نے اور نہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں کوئی وظیفہ، کوئی تعویز یا اسی طرح کا کوئی اور عمل کرنے کی تلقین کی۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کا سکھایا ہوا طریقہ یہی ہے کہ ہم تدبیر اور دعا ہی کا طریقہ اختیار کریں۔

جو باتیں آپ نے مولوی صاحب کے حوالے سے لکھی ہیں یہ لوگوں کی اپنی دریافتیں ہیں۔ اس لیے دین میں ان کا کوئی بیان نہیں مل سکتا۔

میرے نزدیک، آپ کو اپنے عقیدہ و عمل کو درست رکھنا ہے اور دنیا کے عام اصولوں پر تدبیر کرنی ہے۔ صحیح تدبیر تک پہنچنے اور تدبیر کے کامیاب ہونے کے لیے دعا کرنی ہے۔ آپ جس مشکل سے گزرے ہیں اس میں صبر سے کام لیں۔ ان شاء اللہ صبر کرنے والوں کو اللہ کی معیت حاصل رہتی ہے۔


مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-12

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading