سوال
کیا قرآن اور احادیث نبوی میں نماز کا طریقہ ہے؟ اگر ہے تو برائے مہربانی قرآن کی آیت مع سورہ نمبر اور احادیث نبوی مع نمبر و حوالہ ارسال کردیجئے۔
جواب
نماز ان سنن میں شامل ہے جو اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اس کے حکم اور ہدایت کے تحت دین کے مستقل حصہ کے طور پر جاری فرمائیں۔ یہ سنن آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے صحابہ کرام کی پوری اجتماعیت کو سکھائیں اور ان کے اجماع سے اگلی نسل کو منتقل ہوئیں۔ اسی طرح یہ ہر نسل میں بغیر انقطاع کے مسلمانوں کے اجماع اور تواتر سے منتقل ہوئی ہیں۔ جاوید احمد غامدی لکھتے ہیں:
یہ نماز کی تاریخ ہے۔ اِس سے واضح ہے کہ قرآن نے جب لوگوں کو اِس کا حکم دیا تو یہ اُن کے لیے کوئی اجنبی چیز نہ تھی۔ وہ اِس کے آداب و شرائط اور اعمال و اذکار سے پوری طرح واقف تھے۔ چنانچہ اِس بات کی کوئی ضرورت نہ تھی کہ قرآن اِس کی تفصیلات بیان کرتا۔ دین ابراہیمی کی ایک روایت کی حیثیت سے یہ جس طرح ادا کی جاتی تھی ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآن کے حکم پر بعض ترامیم کے ساتھ اِسے ہی اپنے ماننے والوں کے لیے جاری فرمایا اور نسلاً بعد نسلٍ ، وہ اُسی طرح اِسے ادا کر رہے ہیں۔ چنانچہ اِس کا ماخذ اب مسلمانوں کا اجماع اور اُن کا عملی تواتر ہے۔ اِس کی تفصیلات ہم اِسی سے اخذ کر کے آگے کے مباحث میں بیان کریں گے۔ (نماز کی تاریخ)
امید ہے کہ آپ کے سوال کا جواب آپ کے سامنے آ گیا ہے۔ اگر کوئی چیز تفصیل طلب ہے یا اس سلسلہ میں مزید کوئی سوال آپ کے ذہن میں ہے تو تحریر فرمائیے۔
مجیب: Tariq Mahmood Hashmi
اشاعت اول: 2015-10-05