عشا میں وتر پڑھنا

24

سوال

کیا عشا میں وتر پڑھنا ضروری ہیں؟

جواب

وتر کی نماز اصل میں تہجد کی نماز ہے۔ تہجد کی نماز نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے فرض تھی اور باقی مسلمانوں کے لیے نفل نماز ہے۔ اس کا اصل وقت طلوع فجر سے پہلے کا ہے۔ یہ نماز طاق پڑھی جاتی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی زیادہ سے زیادہ رکعتیں گیارہ پڑھی ہیں۔نفل ہونے کے باوجود صحابہ یہ نماز پڑھتے تھے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک موقع پر فرمایا کہ اگر تمھیں اندیشہ ہو کہ صبح اٹھ نہیں سکو گے تو اسے سونے سے پہلے پڑھ لو۔ طاق کرنے کے لیے عربی لفظ وتر ہے اور اس کی کم از کم تین رکعت پڑھی جا سکتی ہیں، اس وجہ سے عشا کے ساتھ پڑھی جانے والی تین رکعت وتر کہلانے لگیں۔

حضور کی اسی تاکید کی وجہ سے مسلمان اس کا خاص اہتمام کرتے ہیں۔ کسی بھی فقیہ نے اسے فرض قرار نہیں دیا۔ بہتر یہی ہے کہ اس کا اہتمام کیا جائے ۔ تہجد اپنے اصل وقت نہ سہی عشا کے ساتھ توبآسانی پڑھی جا سکتی ہے۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-04

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading