فاریکس ٹریڈنگ

22

سوال

آن لائن فاریکس بزنس کے بارے میں آپ کی تفصیلی رائے درکار ہے- برائے مہربانی رہنمانی فرمائیں

جواب

اس طرح کے معاملات میں ہم طالب علم صرف دین کا نقطہ نظرہی بیان کرسکتے ہیں۔ باقی دنیا میں کیا کچھ ہورہا ہے ، اس کی تفصیل آپ اس چیز کے ماہر سے دریافت فرماکر دیکھیے کہ آیا ان اصولوں کی روشنی میں یہ کام غلط ہے یا درست۔

دین معاشی معاملات میں جو بنیادی اصول دیتا ہے وہ قران مجید کے الفاظ میں یہ ہے۔

’’تم ایک دوسرے کے مال باطل طریقے پر مت کھاؤ‘‘،(النسا29:4)

اس آیت کے تحت استاذ گرامی لکھتے ہیں:

’اِس آیت میں دوسروں کا مال اُن طریقوں سے کھانے کی ممانعت کی گئی ہے جو عدل و انصاف، معروف ،دیانت اور سچائی کے خلاف ہیں۔ اسلام میں معاشی معاملات سے متعلق تمام حرمتوں کی بنیاد اﷲ تعالیٰ کا یہی حکم ہے ۔رشوت، چوری، غصب، غلط بیانی، تعاون علی الاثم ،غبن، خیانت اور لقطہ کی مناسب تشہیر سے گریز کے ذریعے سے دوسروں کا مال لے لینا، یہ سب اِسی کے تحت داخل ہیں ۔ اِن چیزوں پر مفصل بحث کی ضرورت نہیں ہے ،اِس لیے کہ اِن کا گناہ ہونا تمام دنیا کے معروفات اور ہر دین و شریعت میں ہمیشہ مسلم رہا ہے ۔ وہ معاملات جو دوسروں کے لیے ضرر و غرر ،یعنی نقصان یا دھوکے کا باعث بنتے ہیں،وہ بھی اِسی کی ایک فرع ہیں ۔‘‘(میزان:502)

اس کے بعد وہ ان چیزوں کا ذکر کرتے ہیں جنھیں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس اصول کی روشنی میں اپنے زمانے میں منع کیا تھا۔ خود قران مجید نے اسی اصول کی روشنی میں سود اور جوے کو حرام قرار دیا ہے۔ اسی اصول کی روشنی میں آپ فوریکس کے کام کا جائزہ لیجیے۔ اس میں خاص کر یہ دیکیے کہ کہیں ضرر و غرر یعنی نقصان اور دکھوکہ کا عنصر تو نہیں۔ اگر آپ کا اطمینان ہوجائے تو یہ کام کرسکتے ہیں۔ اطمینان نہ ہوتو مت کیجیے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-10-19

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading