سوال
سنت کیا ہے؟ اس کی کچھ وضاحت فرما دیجیے۔
جواب
سنت عربی زبان کا ایک عام لفظ ہے جس کا لفظی مطلب راستہ یا طریقہ ہے ۔اس لفظ کے وجود میں آنے کاپس منظریہ ہے کہ میدانوں ، جنگلوں وغیرہ سے لوگ ایک دوسرے کے نقش قدم پر جب مسلسل گزرتے ہیں تو ایک پامال اور مستقل راستہ وجود میں آ جاتا ہے ۔یہ لفظ اسی راستے کے لیے بولا جاتا ہے ۔دینی علم میں جب یہ اصطلاح استعمال کی جاتی ہے تو اس کا اطلاق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے ، اعمال اور عادات پر کیا جاتا ہے ۔ اہلِ علم سنت کی ایک تقسیم سننِ ہدیٰ اور سننِ زوائد کے اعتبار سے کرتے ہیں ۔ ان کے نزدیک سننِ ہدیٰ وہ مشروع امور ہیں جن کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے شارع کی حیثیت سے جاری فرمایا ہے ۔ خواہ ان کا حکم وجوب کے درجے میں ہو يا استحباب کے درجے میں ۔جبکہ سننِ زوائد وہ امور ہیں جنہیں حضور نے اپنے زمانے اور حالات کے پس منظر میں اختیار فرمایا۔ ان میں حضور کا لباس، آپ کی وضع قطع اور رہن سہن وغیره شامل ہیں ۔ کچھ اہلِ علم احادیث یعنی اخبارآحاد کو بھی سنت میں شامل کرتے ہیں ۔
استاذ گرامی جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے سنت کی تعریف اس طرح کی ہے :
’’سنت سے ہماری مراددین ابراہیمی کی وہ روایت ہے جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی تجدیدو اصلاح کے بعداوراس میں بعض اضافوں کے ساتھ اپنے ماننے والوں میں دین کی حیثیت سے جاری فرمایا ہے ۔‘‘ ، (میزان ، ص14)
یہ الفاظ کے فرق کے ساتھ وہی چیز ہے جسے اوپر سننِ ہدیٰ کے نام سے بیان کیا گیا ہے ۔اس تعریف میں صرف یہ بات اضافی طور پر بیان کی گئی ہے کہ تاریخی طور پر ان سنن کا آغاز سیدنا ا ابراہیم ؑ سے ہوا۔یہ سنن ایک دینی روایت کے طور پر حضور کی بعثت سے قبل ہی ان کی اولاد بنی اسرائیل اور بنی اسماعیل میں موجود تھیں ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ کے حکم سے ان میں پیدا ہونے والی بدعات کو ختم کیا، بعض چیزوں میں تبدیلی و اضافہ کیا اور کچھ نئی چیزیں بھی جاری کیں۔ تب سے اب تک یہ ہمارے درمیان دین کے دوسرے ماخذ کے طور پر موجود ہیں ۔ اور سارے دین کا یہ عملی حصہ ہم تک صحابۂ کرام کے اجماع اور عملی تواتر سے منتقل ہوا ہے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-01-13