انسان تکبر کیوں کرتا ہے؟

18

سوال

میرا سوال یہ ہے کہ انسان تکبر کیوں کرتا ہے؟ اس کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں اور اس کا کیا حل ہے کہ میرے اندر سے تکبر مکمل طور پر ختم ہو جائے اور عاجزی اور انکساری جاگ جائے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیے۔

جواب

تکبر بڑائی کا وہ احساس ہے جس میں انسان دوسرے لوگوں کو حقیر سمجھنے لگتا ہے اورجب کبھی کوئی سچائی اور حق اس کے سامنے آتا ہے تو وہ اسے جھٹلا دیتا ہے۔ ایک صحیح حدیث(مسلم رقم133) میں تکبر یہی کی تعریف بیان ہوئی ہے۔ اس تکبر کی ایک بہت بڑی مثال شیطان ہے جس کو حکم دیا گیا تھا کہ وہ حضرت آدم علیہ السلام کے سامنے سجدہ کرے لیکن اس نے حضرت آدم کو حقیر جانا۔ یہ دوسرے کو چھوٹا اور حقیر سمجھنے کا عمل تھا۔ اس نے مزید یہ ظلم کیا کہ براہ راست اللہ تعالیٰ سے حکم پانے کے باوجود اسے ماننے سے انکار کردیا۔ یہ حق کا انکار تھا۔

اس تفصیل سے یہ بات واضح ہوئی کہ یہ اپنی بڑائی کا احساس ہے جو انسان کو تکبر پر آمادہ کرتا ہے۔ جہاں تک اس مسئلے کے حل کا سوال ہے تو ہمارے نزدیک تکبر سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ انسان کو اس دنیا میں جو نعمت بھی حاصل ہو اور دوسروں سے فضلیت اور برتری کے جو پہلو بھی نظر آرہے ہوں، وہ انہیں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی عطا سمجھے۔ وہ اپنی ہر خوبی اور کمال کو اللہ تعالیٰ کی عنایت کے خانے میں ڈال دے اور یہ یقین رکھے کہ پرودگار جب چاہے اس سے یہ نعمت اور خوبی واپس لے سکتا ہے۔ یہ چیز انسان میں عجز و انکساری پیدا کرتی ہے۔ جب کبھی دل میں اپنی بڑائی کا خیال آئے یا دوسروں کو حقیر سمجھنے کا کوئی جذبہ پیدا ہو تو فوراً اپنے عیبوں اور کمزوریوں پر نظر کرے ۔ غلطی ہوجائے تو اللہ تعالیٰ سے معافی مانگے۔ یہی اس مسئلے کا حل ہے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-12-16

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading