سوال
میں جاننا چاہتا ہوں کہ اگر اللہ تعالی خود سے موجود ہے تو پھر یہی بات دنیا کے لئے کیوں نہیں مانی جا سکتی۔ سیلز، ایٹمز اور مادہ خود سے کیوں نہیں وجود رکھ سکتا؟ اور اگر بات خالق ہی کی ہے تو پہلا سوال خود اللہ تعالی کے حوالہ سے ہونا چاہیے نہ کہ دنیا کے بارے میں۔ آپ کی اس بارے میں کیا رائے ہے؟
جواب
آپ نے جو سوال اٹھایا ہے کہ خدا کی طرح دیگر چیزیں بھی ہمیشہ سے موجودہوسکتی ہیں، علمی اور عقلی طور پر درست نہیں۔
دیکھیے اللہ تعالیٰ کی ذات کے بارے میں ہم یہ بتانے کی پوزیشن میں نہیں ہیں کہ اسے تخلیق کیا گیا ہے ۔ لیکن کائنات کے متعلق تو یہ بات قطعیت کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ وہ خاص وقت میں وجود میں آئی۔ اس لیے یہ تو طے ہے کہ وہ ہمیشہ سے موجود نہیں ہوسکتی، تاہم اللہ تعالیٰ کا معاملہ با لکل مختلف ہے ان کی ذات اس چیز سے پاک ہے کہ کسی تجزیہ اور تحلیل سے گزار کر اس کے بارے میں اس نوعیت کی کوئی بات کہی جاسکے۔ اس لیے اللہ کے حوالے سے یہ سوال پیدا نہیں ہوسکتا۔
لیکن مخلوق کا ایک خاص وقت پر وجود میں آنا ایک مسلمہ سائنسی انکشاف ہے۔ اب رہی یہ بات کہ اللہ تعالیٰ ہی کائنات کا خالق ہے ،یہ بات قرآن مجید نے کئی طریقوں سے سمجھائی ہے ۔ان دلائل کی بنیاد پر یہ بات اعتماد سے کہی جاسکتی ہے کہ اللہ تعالیٰ کا ہمارا خالق ومالک ہونا ایک عقلی اور فطری بات ہے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2015-10-31