سوال
١۔ کیا اسلام میں کسی ایک امام (امام احمد بن حنبل بخاری) کا پیرو کار ہونا ضروری ہے؟ میرے والد صاحب کا کہنا ہے کہ کسی ایک فرقے یا امام کو ماننا غلط ہے۔ ہم صرف مسلمان ہیں۔ صحیح بات جہاں سے ملے اسے لے لو بیشک وہ قرآن سے ملے یا بائیبل سے۔ لیکن میرے سکول کے ہم جماعت کہتے ہیں کہ مسلمان ہونے کے لیے کسی امام کا پیروکار ہونا لازم ہے۔
جواب
خدا نے ہميں دين كے معاملے ميں اپنے رسول ہى كى پيروى كا حكم ديا ہے، چنانچہ ہم اس كے رسول صلى الله عليہ وسلم سے دين ليتے اور اس پر عمل كرتے ہيں.البتہ دين پر عمل كرتے ہوئے بعض موقعوں پر اس كى شرح وضاحت كى ضرورت اور بعض تفصيلى صورتوں ميں اس كے اطلاق كا مسئلہ پيش آ جاتا ہے،چنانچہ ان مواقع پر يہ ضرورى ہو جاتا ہے كہ ہم دين كے كسى بڑےعالم شخص كى طرف رجوع كريں اور زيرِ بحث مسئلے ميں اُس كى رائےمعلوم كريں تاكہ ا ُس پر عمل كيا جا سكے.ان بڑے علما ہى كو امام كہا جاتا ہے.اگر ہم خود اِس پوزيشن ميں ہوں كہ ہم ان بڑےعلما كى مختلف آرا ميں اُن كےدلائل كا جائزه لے كر ان ميں ترجيح قائم كر سكيں تو پهر ہميں كسى ايك امام كى پيروى كرنے كے بجائے ان كى آرا ميں ترجيح قائم كر كے، راجح بات پر عمل كرنا چاہيے، اور اگر ہم ايسا نہيں كر سكتے تو پهر ضرورى ہے كہ ہم كسى ايك امام، جس پر ہميں اعتماد ہو، اُس كى پيروى كريں.
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-06-26