سوال
1- اگر سادہ نہا لیا جائے ، خواہ جسم کے کسی حصے پر پانی پہنچے یا نہ پہنچے؛ایسی صورت میں غسل جنابت ہوجائے گا یا نہیں ؟
2- غسل جنابت میں کانوں کو دھونا چاہیے یا محض اُن پر گیلی انگلیوں سے مسح کرلینا کافی ہوتا ہے؟
3- پیشابکرنے کے بعد اگر پیشاب کے قطرے نکل آئیں تو کپڑے پاک کرنے ہوں گے یا پھر صرف وضو کر کے نماز ادا کر سکتے ہیں؟
جواب
1- اس طرح نہانا کہ جسم کے کسی حصے پر پانی پہنچے اورکسی حصے پر نہ پہنچے،غسل جنابت کے لیے ہر گز کافی نہ ہوگا۔ بلکہ اس کے لیے بنیادی طور پر دو باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہوگا۔ایک یہ کہ حالتِ جنابت سے پاکیزگی حاصل کرنے کی نیت سے نہایا جائے ۔ دوسرے یہ کہ نہایا اِس طرح جائے کہ پانی پورےجسم کا احاطہ کرلے ، اگرچہ تمام اعضا کو ایک ہی مرتبہ دھویا گیا ہو۔
2- جی نہیں ، ایسی صورت میں کانوں کا مسح کرلینا کافی نہیں ہے ۔ بلکہ اُنہیں دھونا ہی ہوگا ۔
3- یہ بات اگر یقینی ہے کہ پیشاب کے قطروں سےکپڑے آلودہ ہوگئے ہیں تو پہلے اُنہیں پاک کیا جائے ، پھر وضو کرکے نماز ادا کی جائے۔
مجیب: Muhammad Amir Gazdar
اشاعت اول: 2015-10-18