لفظ سنت کی وضاحت

12

سوال

قرارداد مقاصد میں لکھے گئے لفظ قران و سنت میں قران سے مراد تو ایک ایسی کتاب ہے جس کا سب کو علم ہے۔

١۔ سنت سے کیا مراد ہے

٢۔ کیا سنت کی کوئی تعبیر ایسی ہے جو تمام مسلمانوں کو قابل قبول ہو؟

جواب

مسلمانوں کے علمی ذخیرے میں لفظِ ‘سنت’ کا اطلاق اُس دینی روایت پر ہوتا ہے جس کی نسبت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف کی جاتی ہے۔ محسوس یہ ہوتا ہے کہ غالباً اسی مفہوم میں یہ لفظ قراردادِ مقاصد میں استعمال ہوا ہے۔ البتہ یہ بات ٹھیک ہے کہ لفظ سنت کا متعین مصداق کیا ہے، اس باب میں اصولیین، فقہاء اور محدثین میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ اہلِ علم کے مختلف گروہوں نے اپنے اپنے ذوق اور پس منظر کے لحاظ سے لفظِ سنت کو بطورِ اصطلاح استعمال کیا ہے۔

تاہم ہمارے نزدیک اس باب میں استاذ گرامی جناب جاوید احمد صاحب غامدی کی رائے درست ہے جسے انھوں نے اپنی کتاب میزان کے آغاز میں اس طرح بیان کیا ہے:

”سنت سے ہماری مراد دین ابراہیمی کی وہ روایت ہے جسے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس کی تجدید واصلاح کے بعد اور اُس میں بعض اضافوں کے ساتھ اپنے ماننے والوں میں دین کی حیثیت سے جاری فرمایا ہے ۔ قرآن میں آپ کو ملت ابراہیمی کی اتباع کا حکم دیا گیا ہے۔ یہ روایت بھی اُسی کا حصہ ہے۔”

اس جواب کے کسی پہلو کے حوالے سے اگر کوئی بات مزيد وضاحت طلب ہے توآپ بلا جھجک ہم سے رابطہ کريں۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ جو بات درست ہے اسے ہمارے دلوں ميں راسخ فرمادے اور ہماری غلطيوں کو معاف فرماکر صحيح بات کی طرف ہماری رہنمائی فرمائے،آمين

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-11-22

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading