مشرک کی تعریف

28

سوال

ہم نے ایک سوال مشرک کے پیچھے نماز پڑھنے کے متعلق بھیجا تھا جس کا جواب ہم نے پڑھا، لیکن اس جواب سے ہمیں صحیح رہنمائی حاصل نہیں ہوئی کیوں کہ جناب ریحان احمد یوسفی صاحب نے شرک کے متعلق قرآنی آیات کو اہل مکہ رسول کے مخاطبین کے ساتھ خاص قرار دیا ہے۔ مجھے اس بات کا اعتراف ہے کہ موجودہ دور کے شرک کرنے والے لوگ مشرک نہیں کہلاتے مگر نماز کے سلسلے میں آپ کا بیان کردہ موقف شک کی بنیاد پر مبنی ہے اور عبادت کے لیے لازمی ہے کہ یہ شک سے پاک ہو۔ مزید یہ کہ شرک کے متعلق آیات میں کوئی مخصوصیات اور استثنا نہیں۔ اگر آپ کا موقف اس کے منافی ہے تو ان آیات پر عمل کرنے کی صورت کیا ہو گی؟ کیوں کہ آپ کا کہنا یہ ہے کہ ان آیات کے مخاطب وہ لوگ تھے جنھوں نے شرک کی حقیقت واضح ہونے کے بعد بھی شرک کو اپنائے رکھا۔ برائے مہربانی اس بات کی وضاحت بھی کریں کہ شرک کیا ہے؟

جواب

آپ چونکہ اصولی طور پر ہمارے نقطہ نظر کوغلط سمجھتے ہیں اس لیے ہمارے اور آپ کے درمیان سوال جواب کی سطح پر ہونے والی کسی گفتگو کا شاید کوئی فائدہ نہ ہو۔ تاہم اگر آپ اس معاملے میں ہمارے نقطہ نظرکی مزید تفصیل جاننا چاہتے اور اس سلسلے میں پوچھے گئے اپنے سوالات کا جواب چاہتے ہیں تو لفظ ‘المشرکون’ کے عنوان سے اسی نوعیت کا ایک مکالمہ لاہور سے شائع ہونے والے ماہ نامہ اشراق کے اپریل 1997ء کے شمارے میں موجودہے۔ آپ براہِ کرم اس کا مطالعہ فرمالیجیے۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2015-12-29

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading