سوال
دین میں فلسفہ تصوف اور علم کلام کی آمیزش سے کیا مراد ہے؟
جواب
دین اﷲ تعالیٰ کی اس ہدایت کا نام ہے جو اس نے اپنے آخری نبی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کے ذریعے سے انسانیت کو عطافرمایا۔ اب تاقیامت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے ذریعے سے ملاہوایہی دین جو قرآن وسنت کی شکل میں محفوظ ہے، ہماری مکمل رہنمائی کے لیے کافی ہے۔ قرآن وسنت پر مبنی یہی دین صحابہ کرام نے نبی صلی اﷲ علیہ وسلم سے پایا اور انسانیت تک پہنچایا۔ مگر بعد کے زمانے میں اس خالص دین میں انسانی فہم ،خیالات اور تصورات کی آمیزش ہوگئی۔ ان میں سے بعض چیزیں وہ ہیں جن کا ذکرآپ نے اپنے سوال میں کیا۔فلسفہ اور تصوف کا حیات وکائنات کے بارے میں قرآن مجید سے مختلف اپنا ایک نقطہ نظر ہے ۔جب یہ نقطہ نظر اسلامی اصطلاحات کے سانچہ میں ڈھل کر بیان ہونے لگا تو اس کے نتیجے میں وہ آمیزش وجود میں آئی جس کا اوپر ذکر ہوا۔ ان چیزوں کی تفصیل آپ ’’اسلام اور تصوف ‘‘نامی مضمون میں ملاحظہ فرماسکتے ہیں جو استاد گرامی جناب جاویداحمدغامدی کی کتاب برہان میں موجود ہے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2015-11-07