سابقہ شریعتوں میں اجتماعی نماز

18

سوال

اجتماعی نماز کیا ہماری شریعت ہی میں خاص ہے یا پہلی شریعتوں میں بھی رائج تھی؟ حضرت مسیح علیہ السلام کا اپنے شاگردوں سے کہنا کہ تم یہاں ٹھیرو میں اپنی نماز پڑھ لوں ، اس سے کیا مراد ہے ؟

جواب

پہلی شریعتوں میں انفرادی اور اجتماعتی ، دونوں نمازوں کا ذکر ہے ۔ جیسے ہمارے ہاں اجتماعی نماز بھی ہوتی ہے اور انفرادی نماز بھی ہوتی ہے ۔ ہم اجتماعی نماز پڑھتے ہیں اور اس سے قبل یا بعد انفرادی طور پر نفل پڑھتے ہیں۔ تہجد کی نماز تو خاص طور پر انفرادی نماز ہے ۔ یہودونصاریٰ کے ہاں دونوں نمازوں کا ذکر ہے ۔ مثال کے طور پر کتاب مقدس میں اس طرح کی باتیں بھی درج ہیں کہ یہ جگہ وہ تھی جہاں جمع ہو کر نماز پڑھی جاتی تھی یا تب لوگ ہیکل کے پھاٹکوں میں نماز پڑھنے کے لیے جا رہے تھے ۔ ظاہر ہے کہ یہ اجتماعی نماز کا ذکر ہے۔ جن موقعوں پر یہ بیان ہوا ہے کہ سیدنا مسیح نے کہا کہ تم ٹھہرو میں تھوڑی دیر کے لیے نماز پڑھ لوں تو یہ انفرادی نماز ہے ۔ یہ نفل نمازیں ہیں ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بھی ایسا ہی ہے ، یعنی آپ نے اجتماعی نماز کا اہتمام بھی کیا اور انفرادی نماز کا بھی ۔

مجیب: Javed Ahmad Ghamidi

اشاعت اول: 2015-06-19

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading