سکھوں کا کھانا

33

سوال

ہمارے پڑ وسی سکھ ہیں کیا ہم ان کے برتن میں کھا سکتے ہیں؟ آج تک وہ جو کچھ بھیجتے رہے ہیں وہ ہم ان کا دل رکھنے کے لیے لے تو لیتے ہیں لیکن کھاتے نہیں ہیں۔

جواب

قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کوبیان کیا ہے کہ اہلِ کتاب کاکھانامسلمانوں کے لیے جائزہے ۔ارشادباری تعالیٰ ہے :

’’اب تمھارے لیے سب پاکیزہ چیزیں حلال کر دی گئی ہیں اوراہلِ کتاب کاکھانابھی تمھارے لیے حلال ہے اورتمھاراکھانا ان کے لیے ‘‘۔ (مائدہ5 :5)

اس آیت کی روسے مسلمان اہلِ کتاب کاکھاناکھا سکتے ہیں۔ شرط یہ ہے کہ یہ کھاناکسی اوراعتبارسے حرام نہ ہویعنی سؤر کا گوشت نہ ہو، جانور اللہ کا نام لے کر ذبح کیا گیا ہو اور کسی اور قسم کے مشرکانہ عقیدے یا عمل کی آلایش شامل نہ ہو۔

اہلِ کتاب کے کھانے میں یہ رعایت اس لیے دی گئی ہے کہ وہ اصلاًتوحیدکے ماننے والے تھے ۔سکھ حضرات بھی توحیدہی کے ماننے والے ہوتے ہیں ۔ اس لیے ہمارے نزدیک اس آیت میں دی گئی اجازت کا اطلاق ان پربھی کیاجا سکتا ہے اوران کے یہاں کا کھانا کھایا جا سکتا ہے بشرطیکہ وہ اوپر بیان کردہ دیگر احکام کے خلاف نہ ہو۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-01-25

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading