مکان بینک کو کرائے پر دینا

13

سوال

میرا نام محمد لئیق ہے ۔میں اپنا مکان
بینک کو کرائے پر دینا چاہتا ہوں ۔کیا ایسا کرنا درست ہے؟ اور کیا مجھے
اپنا مکان کسی اسلامی بینک ہی کو کرائے پر دینا چاہیے یا میں کسی بھی بینک
کو دے سکتا ہوں ؟

جواب

بینک سودی کاروبار کا ادارہ ہے اور سود اسلام میں ممنوع ہے ۔اس لیے ہمارے نزدیک اپنا مکان کسی بینک کو کرایہ پر دینا ’تعاون علی الاثم‘ کے زمرے میں آ سکتا ہے ۔ارشاد باری تعالیٰ ہے :

’’نیکی اور پرہیز گاری کے کاموں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو اور گناہ اور زیادتی کے کاموں میں تعاون نہ کرو‘‘ ، (مائدہ5: 2)

جہاں تک اسلامی بینکوں کا تعلق ہے تو انہوں نے بھی سودی نظام کو بالکلیہ تبدیل نہیں کیا ، بلکہ وہ اسی نظام کو بعض حیلوں کے ساتھ اختیار کیے ہوئے ہیں ۔تاہم اگر آپ کا ان اسلامی بینکوں کے دینی طور پر درست ہونے پر اعتماد ہے تو پھر آپ انہیں کرایہ پر جگہ دے سکتے ہیں ۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-01-23

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading