مسلمان خاتون کا میڈیا میں کام کرنا

14

سوال

کیا آپ کی رائے میں ایک ایسی مسلم خاتون کے لیے جو اپنی اخلاقی اقدار و حدود سے اچھی طرح آشنا ہو ، میڈیا کی فیلڈ منتخب کرنا اور ڈراموں اور اسٹیج شوز میں کام کرنا درست ہو گا؟

جواب

موجودہ دورکے میڈیا اورشوبزکی نفسیات میں یہ بات شامل ہے کہ وہ خواتین کی نسوانیت اورجنسی کشش کواستعمال کر کے اپنے پروگراموں کے لیے ناظرین پیدا کرتے ہیں ۔ایسے میں موجودہ دورکے ڈراموں ، میوزک شواورکیٹ واک وغیرہ میں حصہ لینے والی کسی خاتون کے لیے بہت مشکل ہے کہ وہ ان حدودکی پابندی کرسکے جن کامطالبہ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے کیا ہے ۔اس لیے ہماری رائے یہ ہے کہ اگرچہ میڈیا کے فیلڈ کا انتخاب کرنے والی خاتون ایک مکروہ فیلڈ ہی کا انتخاب کرے گی لیکن جس خاتون نے جنت کی ابدی زندگی کواپنی منزل بنالیا ہے اوراس مقصدکے لیے عفت وعصمت پرمبنی ایک پاکیزہ زندگی گزارنے کاعزم کر رکھا ہے ، اسے ان چیزوں میں حصہ لینے سے احترازکرناچاہیے۔ تاہم میڈیا میں بھی بعض شعبے ایسے ہیں (مثلاً نیوز ، ڈاکومینٹری وغیرہ ) کہ جن میں کراہت کا عنصر نسبتاً بہت کم ، بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے،لہذا ان میں شمولیت باعث حرج نہ ہو گی۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-01-22

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading