سوال
میرا نام محمد علی ہے اور میں امریکہ میں
رہتا ہوں ۔میں ایک ایسے گیس اسٹیشن میں نوکری کرتا ہوں جہاں مجھے الکوحل ،
لاٹری کے ٹکٹ اور سؤر کے گوشت کے سینڈوچز وغیرہ بھی بیچنے پڑتے ہیں۔کیا
ایسے ماحول میں نوکری جائز ہو گی؟ ہم لوگ یہاں غیر قانونی طور پر رہ رہے
ہیں اور ہمارے پاس کوئی امیگریشن بھی نہیں ہے لہٰذا ہمارے جیسے لوگوں کو ان
جیسے گیس اسٹیشنوں کے علاوہ جو کہ پاکستانی اور انڈین لوگ چلا رہے ہیں
‘کہیں نوکری بھی نہیں مل سکتی، تو ہمیں کیا کرنا چاہیے؟
جواب
سؤر کا گوشت، جوا اور شراب سب اسلام میں حرام ہیں ۔ ان سے متعلق کسی کاروبار میں منسلک ہونا ظاہر ہے کہ دین کی رو سے درست نہیں ہو سکتا خواہ ان کی فروخت غیر مسلموں ہی کو کی جا رہی ہو۔آپ کوئی دوسرا روزگار اختیار کر لیں تو یہ بہتر ہو گا۔اسی طرح وہ مسلمان لوگ جو یہ کاروبار چلا رہے ہیں انہیں بھی یہی نصیحت کی جانی چاہیے کہ وہ کسی ایسے کام کو اختیار کریں جن میں ایسی کوئی قباحت نہ ہو۔ آپ نے اپنے جو حالات بیان کیے ہیں وہ آپ کی حالتِ اضطرار کو واضح کر رہے ہیں اس لیے جب تک کوئی بہتر شکل سامنے نہ آئے اس وقت تک ایسی ملازمت کو دل کی کراہت کے ساتھ جاری رکھیں اور اللہ تعالیٰ سے استغفار کرتے رہیں ، وہ بہرحال بندوں کے حالات کی رعایت کرتا ہے۔ تاہم یہ بھی آپ کی ذمہ داری ہے کہ اس سے بہتر جاب کی تلاش خلوصِ دل کے ساتھ جاری رکھیں خواہ اس کے لیے آپ کو کم آمدنی کی صورت میں کچھ مالی قربانی بھی کیوں نہ دینی پڑے۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-01-23