رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جاگتی حالت میں دیکھنا

16

سوال

میں نے کچھ لوگوں سے یہ سنا ہے کہ وہ اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو نہ صرف سوتے ہوئے خواب کی حالت میں ، بلکہ جاگتے ہوئے باقا عدہ اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا جا سکتا ہے اور آپ سے بات کی جا سکتی ہے۔ یہی بات مجھے ایک صاحب نے بتائی کہ ایک مرتبہ حضور دن کے وقت میرے پاس آئے اور مجھ سے بات بھی کی۔ اور اسی طرح کی باتیں اور دوسرے لوگ بھی کرتے ہیں کہ انہوں نے حضور کو جاگتے ہوئے دیکھا اور آپ سے بات بھی کی ہے ۔ میرا سوال آپ سے یہ ہے کہ کیا ایسا ممکن ہے ؟ کیا اس بات کا کوئی ثبوت قرآن مجید سے بھی ملتا ہے ؟

جواب

جو لوگ یہ بات کہتے ہیں کہ وہ آج بھی جسمانی طور پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکتے اور ان سے ملاقات کر سکتے ہیں ، انھیں بعض روایات کا مفہوم سمجھنے میں غلطی لگی ہے ۔حدیث میں جو بات بیان ہوئی ہے وہ اس طرح ہے:

حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سناکہ جس شخص نے مجھے خواب میں دیکھا تو دراصل اس نے مجھی کو دیکھا کیونکہ شیطان میری شکل نہیں بنا سکتا۔ (بخاری ، رقم:110)

خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کودیکھنا اصل میں آپ کو دیکھنے کے متراد ف ہے اور یہ کہ شیطان حضور کی شکل میں نہیں آ سکتا، اس بات کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دوسرے اسلوب میں اس طرح بیان کیا ہے:

’’جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو ا س کا مطلب یہ ہے کہ گویا اس نے مجھے جاگنے کی حالت میں دیکھا کیونکہ شیطان یہ قدرت نہیں رکھتاکہ میری شکل بنا سکے ۔‘‘ ، (ابن ماجہ ، رقم:3904)

حدیث میں آنے والے الفاظ ’’اس نے مجھے جاگنے کی حالت میں دیکھا‘‘کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ خواب میں دیکھنے والے کو دن کی روشنی میں اور جاگنے کی حالت میں حضور کا مشاہدہ ہو گا، بلکہ اصل روز اس پر ہے کہ خواب دیکھنے والے کو کوئی دھوکہ نہیں لگا۔باقی جو باتیں لوگ کرتے ہیں ان کا دین میں کوئی اعتبار نہیں ۔ کوئی محقق عالم ایسی بات نہیں کر سکتا۔

مجیب: Rehan Ahmed Yusufi

اشاعت اول: 2016-01-28

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading