سوال
ہم مڈل ایسٹ میں ملازمت کرتے ہیں اور ہمارا واپس اپنے ملک جاکے بسنے کا ارادہ ہے ، اسی لیے ہم نے پیسے جمع کر کے پاکستان میں ایک پلاٹ لیا ہے تاکہ واپس جا کر اس میں اپنا گھر بنائیں اور وہیں کوئی ذریعۂ روزگار حاصل کریں۔ کیا ہمیں اس پلاٹ پر زکوٰۃ ادا کرنی ہوگی؟
جواب
دین میں ذاتی استعمال کی اشیا جیسے گھر اور عواملِ پیدوار مثلا ً کارخانہ اور دکان وغیرہ پر زکوٰۃ نہیں ہوتی۔ اگر آپ نے پلاٹ انھیں مقاصد کی تکمیل کی نیت سے لیا ہے تو اس پر زکوٰۃ نہیں ہو گی۔ تاہم یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اللہ کی راہ میں انفاق کسی اور کے لیے نہیں کیا جاتا ، بلکہ اپنی آخرت کے لیے کیا جاتا ہے ۔ موت کے وقت آپ کا ہرسرمایہ دنیا میں رہ جائے گا سوائے اس کے کہ جسے آپ نے اپنے لیے آخرت میں آگے بھیج دیا ہو گا ۔اس پہلو کا خیال کر کے قانونی سطح سے بڑ ھ کر انفاق کریں اور ہمیشہ خوش دلی کے ساتھ اللہ کے بندوں کو اپنا مال دیتے رہنا اپنی عادت بنالیں۔
مجیب: Rehan Ahmed Yusufi
اشاعت اول: 2016-02-08