کیا خواتین نماز جنازہ میں شامل ہو سکتی ہیں؟ کیا خاتون نماز جنازہ کی امامت کر سکتی ہے؟

23

سوال

کیا خواتین نماز جنازہ میں شامل ہو سکتی ہیں؟ کیا خاتون نماز جنازہ کی امامت کر سکتی ہے؟

جواب

جس طرح باقی نمازیں خواتین ادا کر سکتی ہیں اسی طرح نماز جنازہ بھی ادا کر سکتی ہیں- نماز جنازہ سے عورت كو منع نہيں كيا گيا چاہے نماز جنازہ مسجد ميں ادا کی جائے يا گھر ميں يا عيد گاہ ميں، اور عورتيں نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم كے ساتھ مسجد نبوى ميں نماز جنازہ ادا كيا كرتى تھيں، اور ان كے بعد بھى ادا كرتى رہيں- اس میں صورت یہ ہوگی کی مردوں کی صفیں الگ ہوں گی اور خواتین کی الگ، ٹھیک ویسے ہی جیسے باقی نمازوں میں ہوتی ہیں-

جہاں تک خاتون کا نماز جنازہ کی امامت کا سوال ہے تو یہ ویسا ہی مسئلہ ہے جیسے عام نمازوں میں خاتون کی امامت کا مسئلہ- اس میں بعض مستثنیٰ علماء کی آرا کے علاوہ اکثرعلماء کا نقطۂ نظر یہی ہے کہ ایک خاتون خواتین کی جماعت کی امامت کر سکتی ہے، لیکن مردوں کی نہیں- ہمارے نزدیک مسلمان معاشرے میں مردوں کے امام ہونے ایک روایت قائم ہو گئی ہے اور اسی کی پابندی کرنی چاہیے تاہم کسی خاتون کا جماعت کی امامت کرنا دین میں ناجائز نہیں ہے-

مجیب: Mushafiq Sultan

اشاعت اول: 2018-03-16

مشفق سلطان
WRITTEN BY

مشفق سلطان

مشفق سلطان ادارہ المورد میں بطور اسسٹنٹ فیلو خدمات سرانجام دے رہے ہیں اور المورد کی سوالات کی سہولت کے نظم و نسق کے ذمہ دار ہیں۔ ادارے میں ان کی ذمہ داریوں میں علمی تحقیق، تصنیف و تالیف، اسلام کے مختلف پہلوؤں پر تعلیمی مواد کی تیاری اور المورد کو موصول ہونے والے سوالات کے جوابات تیار کرنا شامل ہیں۔ فی الوقت وہ جاوید احمد غامدی صاحب کی اہم تصانیف "میزان" اور "البیان" کا ہندی زبان میں ترجمہ کر رہے ہیں۔ مشفق صاحب مذاھب عالم، ان کے نظریات اور باہمی تعلقات میں خاص دلچسپی رکھتے ہیں۔ انہوں نے اسلام، مسیحیت اور ہندومت کے حوالے سے متعدد علمی مقالات تحریر کیے ہیں۔ مشفق سلطان 2018 سے ادارہ المورد میں تدریس کے فرائض بھی سرانجام دے رہے ہیں۔

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading