سوال
نمازِ وتر اگر چھوٹ جائے تو کیا اس کی قضا پڑھی جائے گی؟
جواب
نفی نمازِ وتر کو واجب قرار دیتے ہیں، اس لیے ان کے نزدیک وتر اگر چھوٹ جائیں تو ان کی قضا ہو گی۔
میرے نزدیک وتر اصل میں تہجد کی نماز ہے ۔ تہجد کی نماز نفل ہے ،اس لیے اس کی قضا نہیں ہوگی۔ بعض لوگوں کی کمزوری کے پیشِ نظر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے تہجد کی نماز کو اس کے اصل وقت سے پہلے پڑھنے کی اجازت دی، اس لیے عام لوگوں نے اسے عشا سے متصل کر کے پڑھنا شروع کر دیا۔ یہ نماز چونکہ وتر یعنی طاق ہوتی ہے ،اس لیے اس کو وتر کہا جانے لگا۔ بہرحال یہ ایک نفل نماز ہے اور نفل نماز کی قضا نہیں ہوتی۔
مجیب: Javed Ahmad Ghamidi
اشاعت اول: 2015-06-23