اولاد آدم كی آپس ميں شادی

15

سوال

1۔ کیا مسجدوں اور مدرسوں کو زکوٰۃ دینا جائز ہے یا نہیں؟

2۔ میں نے ایک عالم دین سے سنا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کی پسلی سے اللہ تعالیٰ نے بی بی حوا کو پیدا کیا اور ہم ان کی ہی اولاد ہیں۔ تو ان کی اولاد تو آپس میں بہن بھائی ہوئی۔ اگر يہہ صحيح ہے تو ان کا آپس میں نکاح کس طرح ہو گیا؟ اسلام میں تو بہن بھائی کا آپس میں نکاح نہیں ہو سکتا۔

جواب

1۔ اکثر علما مساجد اور مدارس کو زکوۃ دینا صحیح نہیں سمجھتے، لیکن ہمارے نزدیک مساجد اور مدارس کو زکوۃ دی جاسکتی ہے ۔ تفصيل كے لئے مولانا امين احسن اصلاحی كی كتاب مسئلہ تمليك كا مطالعہ كيجئے۔ مسئلہ تمليك مدرجہ ذيل لنك سے ڈاؤن لوڈ كی جا سكتی ہے: http://al-mawrid.org/pages/dl.php?book_id=62

2۔ یہ تورات کا بیان ہے کہ حوا کو آدم کی پسلی سے پیدا کیا گیاتھا ۔ قرآن یہ بتاتا ہے کہ خدا نے آدم و حوا کو ایک ہی جان سے پیدا کیا تھا، چنانچہ یہ دونوں ایک ہی جنس سے ہیں۔ جیسے کہ سب مرد اور سب عورتیں ایک دوسرے کی جنس سے ہیں، یعنی سب ایک ہی جنس سے ہیں۔

آدم و حوا کی اولاد میں سے لڑکے اور لڑکیاں یقینا آپس میں بہن بھائی تھے۔ البتہ بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے ہاں خدا کی قدرت سے جڑواں بہن اور بھائی پیدا ہوتے تھے اور ان کی آپس میں شادی نہیں ہوتی تھی، بلکہ دوسرے جڑواں بہن بھائیوں کے ساتھ ہوتی تھی۔ گویا اس طرح سے اللہ نے بہن بھائی ہونے میں ایک نوعیت کا فرق کر رکھا تھا۔ بہرحال جو سوال آپ نے اٹھايا ہے وہ اس سے حل نہيں ہوتا۔ بہن بھائی تو پھر بھی رہتے ہيں۔ ہم يہ سمجھتے ہيں كہ شادی كے بارے ميں يہ حرمتيں شروع ميں نہ تھيں۔ يہ صرف اس وقت عمل ميں آئيں جب خاندان كا ادارہ قائم ہو گيا اور اس كا تقدس مقتضی ہوا كہ ايسی پابندی لگا دی جائے۔ گويا جب تك خاندان اپنی پوری شكل ميں وجود ميں نہ آيا تھا يہ پابندی نہ تھی۔ جب نسل انسانی اپنے اس دور سے آگے بڑھ گئی تو اللہ تعالیٰ نے اپنی حكمت بالغہ سے بہن بھائی کی آپس میں شادی حرام قرار دے دی۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-06-27

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading