سوال
شادی شدہ عورتوں کے ناک میں سوراخ کرا کر لونگ پہننے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا یہ ہندووں میں پائی جانے والی رسوم میں سے ہے؟ بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ ہر صبح فرشتے انسانوں کی دنیا میں آکر یہ دیکھتے ہیں کہ کون سی لڑکی شادی شدہ ہے اور کون سی نہیں اور وہ شادی شدہ لڑکی کو ناک کے اس لونگ ہی سے پہچانتے ہیں۔ اس بات کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
جواب
عورتوں کا اپنی زیب و زینت کے لیے مختلف طریقے اختیار کرنا خالصتاً معاشرتی مسئلہ ہے اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مختلف تہذیبیں ایک دوسرے پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ اسلام کا طریقہ یہ ہے کہ وہ ہمیں دوسری تہذیب سے غیر شرعی رسوم لینے سے منع کرتا ہے اور جو رسوم غیر شرعی نہیں ہیں، ان کو اپنا لینے پر اسے کوئی اعتراض نہیں ہوتا۔
ناک میں سوراخ کرا کر لونگ پہننا مسلمانوں نے خواہ ہندووں ہی سے لیا ہو، لیکن اب یہ خود بعض علاقوں کے مسلمانوں میں رائج ہو گیا ہے۔ ہمارے خیال میں اس میں کوئی حرج نہیں ہے، کوئی اسے اختیار کرنا چاہتا ہے تو کر سکتا ہے۔ البتہ فرشتوں کے شادی شدہ لڑکیوں کو لونگ کے ذریعے سے پہچاننے کے حوالے سے جو بات آپ نے لکھی ہے، وہ محض افسانہ ہے، اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-07-11