مجبوری میں رشوت دينا

24

سوال

میرا سوال یہ ہے کہ ان حالات میں کے جب ہمارے ملک میں بجلی کا شدید بحران ہے بجلی چوری کرنا یا پھر واپڈا والوں کو ہر ماہ بجلی چوری کرنے کے عوض ١٠٠ یا ٥٠٠ روپے دے دینا کس طرح کا عمل ہے کیوں کہ اگر بجلی بل کے حساب سے استعمال کی جائے تو میں بل جمع کرا ہی نہیں سکتا اور اوپر سے واپڈا والے جو لوگ بجلی کی چوری کر رہے ہیں ان کے بل بھی جو لوگ میٹر سے بجلی استعمال کرتے ہیں ان سے لیتے ہیں بتائیے کہ ان حالات میں کیا طریقہ ٹھیک رہے گا؟

مزید ایک سوال اور کہ اگر نوکری نہیں مل رہی ہو اور گھر کے حالات بھی بہت خراب ہوں تو کیا ان حالات میں رشوت دے کر کوئی ملازمت حاصل کی جا سکتی ہے؟

جواب

امید ہے آپ بخیر ہوں گے۔ آپ نے پوچھا ہے کہ ان حالات میں جبکہ بجلی بہت مہنگی ہے اور دوسروں کی چوری بھی ہمیں بھگتنی پڑتی ہے بجلی چوری کی جا سکتی ہے۔

آپ کا دوسرا سوال یہ تھا کہ کیا رشوت دے کر نوکری حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ گھر کے حالات بہت خراب ہوں۔

عرض ہے کہ مہنگائی ہو یا ظلم کسی شخص کے لیے حرام جائز نہیں ہو سکتا۔ وہ مجبوری جس میں حرام جائز ہو جاتا ہے بجلی چوری اس میں نہیں آتی۔ اس کا حل صرف ایک ہی ہے کہ ہم بجلی اتنی ہی استعمال کریں جتنی ہم خرید سکتے ہیں۔ رشوت کے ضمن میں عرض ہے کہ قطعی طور پر حرام وہ رشوت ہے جس میں آپ غلط کام کراتے ہیں۔ اپنا جائز حق لینے کے لیے اگر رشوت دینی پڑ‎ے تو اس میں اللہ تعالی کی طرف سے صرف نظر کی توقع ہے جبکہ رشوت دینے والا مجبور ہو۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-15

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading