سوال
آپ کی راے یہ ہے کہ اس زیور پر زکوٰۃ نہیں ہے جو زیر استعمال ہیں۔ میں نے ایک حدیث سنی ہوئی ہے جس کے مطابق نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک عورت کو کڑے پہنے ہوئے دیکھا تو آپ نے پوچھا: کیا تم نے ان کڑوں کی زکوٰۃ ادا کر دی ہے؟ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ زیر استعمال زیورات پر بھی زکوٰۃ ہے۔ از راہِ کرم وضاحت کر دیجیے۔
جواب
زیرِ استعمال زیورات سے مراد وہ زیورات ہیں جو عورتیں بالعموم نہیں اتارتیں۔ جبکہ وہ زیورات جو تزئین و آرایش کے مواقع پر پہنے جاتے ہیں، وہ اس میں شامل نہیں ہیں۔ جو کڑے اس حدیث میں زیر بحث ہیں،وہ اسی نوع سے تعلق رکھتے ہوں گے۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-08-05