غیب دانی

36

سوال

علم نجوم جس کے مختلف نام رائج ہیں،جیسے دست شناسی، علم الاعداد، فال گیری وغیرہ اپنی تمام اقسام کے ساتھ اسلام میں کیوں ممنوع ہے؟ مجھے معلوم ہے کہ ایک حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے۔ اس فن کے جاننے والے جب پیشین گوئی کرتے ہیں تو کہتے ہیں کہ اللہ بہتر جانتا ہے۔ ان کے نزدیک یہ ایک سائنس ہے۔ آخر اسے موسم کی پیشین گوئی کی طرح لینے میں کیا حرج ہے؟

جواب

یہ تمام علوم مشرکانہ معاشروں کی باقیات میں سے ہیں۔ کسی مادی شے سے ماوراے اسباب نتائج اخذ کرنا یا ان کے ساتھ اچھے یا برے حالات کی نسبت کرنا، کسی چیز کو غیب دانی کا ذریعہ سمجھنا ،یہ ساری چیزیں قرآن مجید میں جبت قرار دی گئی ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی سبب سے ان کو ممنوع قرار دیاہے۔
ان کو موسم کی پیشین گوئی سے مشابہ قرار دینا درست نہیں ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ موسم کی پیشین گوئیاں مشاہدے اور تجربے پر مبنی علم کی روشنی میں کی جاتی ہیں،جبکہ جبت وہ چیزیں ہیں جن کی اصل اندازے اور اتفاق پر ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ کسی بھی معاشرے میں ان علوم کو قابل اعتماد تدبیر کی حیثیت حاصل نہیں ہوئی۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-06

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading