قرآن کی رو سے علما کی حیثیت

11

سوال

قرآن کی رو سے علما کی کیا حیثیت ہے۔ تاريخ سے ثابت ہے کہ ہر مذہب کو ان علما ہی نے بگاڑا ہے۔ کیا ان کی اطاعت فرض ہے؟

جواب

علما کی حیثیت قرآن کا موضوع نہیں ہے۔ دین سیکھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ لیکن عام لوگ صرف واجبی معلومات تک محدود رہتے ہیں اور استعداد اور ذوق رکھنے والے لوگ قرآن وسنت کو براہ راست سمجھنے کی اہلیت پیدا کر لیتے ہیں۔ اس سے ملتی جلتی مثال طب کی ہے۔ کسی کو کم اور کسی کو زیادہ نسخے معلوم ہوتے ہیں لیکن یہ سارے لوگ علاج کے لیے بہرحال حکیم کے پاس جانے پر مجبور ہیں۔ یہی معاملہ علوم دینیہ کے ماہرین کا ہے۔ دین سیکھنے اور سکھانے کا عمل انھی پر منحصر ہے۔ یہ ایک فطری پوزیشن ہے جو ہر فن میں اس کے ماہرین کو حاصل ہوجاتی ہے۔

باقی رہی یہ بات کہ علما بگاڑ پیدا کرتے ہیں۔ جس زور سے آپ نے یہ بات کہی ہے کہ علما بگاڑ پیدا کرتے ہیں اسی زور سے یہ بات بھی کہی جائے گی کہ علما ہی اس بگاڑ کی نشاندہی کرتے اور اصلاح احوال کی ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔

عام آدمی کی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ دین کی حیثیت سے صرف اسی چیز کو قبول کرے جس کی نسبت نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہو۔ اگر تمام لوگ اس میں حساس ہو جائیں تو بگاڑ پیدا کرنے والا علما کا سد باب ہو جائے گا۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-12

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading