اسلام میں علم نجوم ، دست شناسی اور علم الاعداد کی حیثیت

92

سوال

اسلام میں علم نجوم،دست شناسی اور علم الاعداد کی کیا حیثیت ہے؟کیا خطرات سے بچنے کے لیے ان علوم کو استعمال کیا جا سکتا ہے؟

جواب

ابھی تک ان علوم کا سائنس ہونا پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچا اور دین میں ان کی کوئی بنیاد موجود نہیں ہے۔ یہ محض اندازے اور خیال آرائی کے علوم ہیں۔ ان کے اندر یا تو کوئی اصول اور قانون نہیں پایا جاتا یا پھر انسان ابھی تک انھیں دریافت نہیں کر سکا۔ چنانچہ ان سے آدمی کو بچنا چاہیے، کیونکہ یہ اسے شدید قسم کے وہموں میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
جہاں تک اس بات کا تعلق ہے کہ انھیں اپنی حفاظت کے لیے استعمال کرنے میں کیا حرج ہے؟ تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ علوم اگر سائنس ثابت ہو جاتے تو پھر ان سے لازماً یہی کام لیا جاتا، جیسا کہ سائنسی چیزوں،مثلاً بلٹ پروف جیکٹس وغیرہ سے لیا جاتا ہے، لیکن اب جبکہ یہ سائنس نہیں ہیں، کیونکہ ان میں ‘Logic’ اور ‘reasoning’ کا کوئی معیار نہیں ہے تو ان سے وہ کام کیسے لیا جا سکتا ہے جو سائنسی علوم سے لیا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ علوم انسان کو بس وہم ہی میں مبتلا کرتے ہیں۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-09

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading