سوال
جو نمازیں رہ گئی ہیں، ان کو ادا کرنے کا طریقہ کیا ہے؟ اگر فجر کی نماز ادا کرنا بھول گئے ہوں تو جب یاد آجائے ادا کر سکتے ہیں، اسی دن، اگلے دن، اگلے ہفتے یا جب موقع ملے؟
جواب
غفلت اور کوتاہی کے سبب رہ جانے والی نمازوں کی قضا ہر آدمی اپنی سہولت کے مطابق کر سکتا ہے۔ آسان طریقہ یہ ہے کہ رہ جانے والی نمازوں کا اندازہ لگا کر ہر نماز کے ساتھ قضا نماز بھی پڑھی جائے ، یہاں تک کہ نمازوں کی تعداد پوری ہو جائے۔ یہاں یہ بات بھی واضح رہے کہ بعض فقہا کے نزدیک بھول ، نیند ، بے ہوشی یا ہنگامی صورت حال کی وجہ سے رہ جانے والی نماز ہی کی قضا ہوتی ہے۔ جان بوجھ کر چھوڑی ہوئی نمازوں پر صرف توبہ ہی کی جا سکتی ہے۔
ہمارے ہاں، بعض لوگ رمضان میں جمعۃ الوداع کے دن تمام نمازوں کو بہ یک وقت قضاے عمری کی نیت سے پڑھتے ہیں، یہ تصور خود ساختہ ہے۔ قرآن وسنت میں اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ باقی رہا، کسی غیر ارادی سبب سے نماز چھوٹ جانا تو اس کی قضا یاد آنے پر، موقع ملنے پر، اگلی نماز کے ساتھ، اگلے دن کسی بھی طریقے سے ادا کی جا سکتی ہے۔ فجر کی نماز کا بھی یہی معاملہ ہے۔
مجیب: Talib Mohsin
اشاعت اول: 2015-08-05