عورت کا سر ڈھانکنا

22

سوال

کیا عورت کے لیے ہر وقت اپنا سر ڈھانکنا لازم ہے؟

جواب

سورۂ نور میں مسلمان عورتوں کو یہ حکم دیا گیا ہے کہ وہ اپنے سر کی اوڑھنیوں سے اپنے گریبانوں کو ڈھانکیں۔ ان الفاظ سے گریبانوں کو ڈھانکنے کا حکم تو واضح طور پر معلوم ہو تا ہے، لیکن یہ بات صریح طور پر معلوم نہیں ہوتی کہ سر کی اوڑھنی سر پر لینا لازم ہے، مستحب ہے یا یہ محض عرب خواتین کا ایک رواج تھا۔
البتہ ابوداؤد کی ایک حدیث سے ہمیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں عورت کے لیے سر کی اوڑھنی ضروری ہے۔ ”بالغ عورتیں سر کی اوڑھنی لیے بغیر نماز پڑھیں تو اللہ تعالیٰ اسے قبول نہیں کرتے۔ ” (ابوداؤد، رقم 641)
اس سے جہاں یہ معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں سر کی اوڑھنی کا سر پر ہونا لازم ہے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بات بھی سمجھ میں آتی ہے کہ نماز سے باہر آنے کے بعد بھی، چونکہ ہم خدا کی بندگی ہی میں ہوتے ہیں،اس لیے پسندیدہ بات یہی ہے کہ عام حالات میں بھی عورت کا سر ڈھکا ہونا چاہیے۔

مجیب: Muhammad Rafi Mufti

اشاعت اول: 2015-07-09

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading