با جماعت نماز میں غفلت

23

سوال

باجماعت نماز،بلا شبہ افضل نماز ہے، لیکن
بعض اوقات دل افسردہ ہوتا ہے۔ کبھی شدید گرمی یا سردی، کبھی کیبل پر کوئی
سنسنی خیز پروگرام دیکھ رہا ہوتا ہوں ، کبھی مہمانوں کے درمیان بیٹھا ہوا
ہوتا ہوں تو اس قسم کے حالات میں مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے کے
بجاے گھر میں نماز پڑھ لیتا ہوں۔ کیا ایسی نماز کا وبال ہوتا ہے؟ کیا ایسی
نماز قبول نہیں ہوتی؟ قرآن میں ارشاد ہے: ہلاکت ہے ان نمازیوں کے لیے جو
اپنی نماز سے غافل ہیں۔

جواب

باجماعت نماز اور مسجد کی حاضری نماز کے اجر کو بڑھانے والی چیز ہیں۔ اس میں کوتاہی نماز کے اجر کو کم کرنے والی چیز ہے۔ جس طرح کی مصروفیات آپ کو نماز باجماعت سے محروم کر دیتی ہیں،انہی سے پیچھا چھڑا کر جماعت میں شریک ہونا وہ مجاہدہ ہے جو ازدیادِ اجر کا باعث ہے، اس لیے کوشش یہی کرنی چاہیے کہ نماز جماعت کے ساتھ ادا کی جائے، لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ انفرادی نماز قبول نہیں ہوتی۔ البتہ آدمی اجر کے ایک بڑے حصے سے محروم ضرور ہو جاتا ہے۔ نماز سے وہ غفلت جو وبال کا باعث بنے گی یا نماز کی عدم قبولیت کی وجہ بن سکتی ہے، وہ نماز کو بے وقت پڑھنا ہے۔ سورۂ ماعون میں یہی غفلت مراد ہے، یعنی نماز میں اہتمام اور خوبی کے پہلو کا نہ ہونا اور ان اخلاق کی عدم موجودگی جو ایک نمازی میں ہونے چاہییں۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-08-05

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading