عبادت ميں لگاؤ اور عمر

14

سوال

کیا وجہ ہے کہ نوجوانی میں تو عبادت ميں بڑا دل لگتا تھا مگر اب نہیں لگتا ہے؟

جواب

چھوٹي عمر اور بڑي عمر کے لگاؤ ميں فرق ہوتا ہے۔ بچپن کا لگاؤ محض جذبات اور احساسات سے بنا ہوتا ہے اور بڑي عمر ميں کر فرق پڑ تا ہے۔ اس ليے کہ انسان اس عمر ميں چيزوں کو عموماً عقل و شعور سے ديکھنے لگ جاتا ہے۔ چنانچہ اگر ہمارے ذہن ميں اس تعلق کي اہميت کا شعورنہ ہو ، تو ہم کھوکھلا پن محسوس کرنے لگ جاتے ہيں۔ اکثر ديکھا گيا ہے کہ والدين سے بہت محبت کرنے والے بچے بڑے ہو کر ان کو بھول جاتے ہيں۔ اس ليے کہ بچپن کي جذباتيت ختم ہو چکي ہوتي ہے۔ اس ليے اب اس بات کي ضرورت ہوتي ہے کہ اس تعلق کو شعور اور علمي بنياديں فراہم کي جائيں۔ آپ کا مسئلہ بھي يقينا ايسا ہي لگ رہا ہے۔ جو لگاؤ آپ کو خدا کے ساتھ چھوٹي عمر ميں تھا اب وہ کمزور اسي وجہ سے ہوا ہے جو ميں نے اوپر بيان کي ہے۔ براہ کرم درج ذيل چيزوں کا اہتمام رکھيں تاکہ ايمان اور خدا سے تعلق شعور ي ہو سکے:

1۔ آپ جس طرح نماز پڑھ رہے ہيں اسے مرنے تک جاري رکھيں اور خالي دل ہي کے ساتھ سہي پڑھتے رہيں۔

2۔ قرآن مجيد کا ترجمے اور اگر ہو سکے تو تفسير کے ساتھ مطالعہ کريں۔ اگر ممکن ہو تو مولانا امين احسن اصلاحي کي تفسير تدبر قرآن کو زير مطالعہ رکھيں۔

3۔ خدا کي صفات کو مذکورہ تفسير کي مدد سے خاص توجہ دے کر سمجھيں۔

4۔ جن آيات ميں خدا کے ساتھ ہمارے تعلق کي اہميت ، بنياديں اور اس کے مختلف پہلو واضح کيے گۓ ہوں ان کو پڑھتے ہوئے خصوصي توجہ ديں۔

5۔ ياد رکھيں کہ اس مقصد کے ليے چلوں وغيرہ کے کسي پروگرام کو بالكل اختيار نہ کريں۔ يہ نقصان دہ ہو گا۔

مجیب: Sajid Hameed

اشاعت اول: 2015-10-04

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading