زکٰوۃ سے متعلق

19

سوال

میرا سوال زکوٰۃ کے بارے میں ہے کہ زکوٰۃ تب فرض ہوتی ہے جب آپ کے پاس ساڑھے سات تولے سونا ۱ سال سے زائد عرصہ تک پڑھا رہے۔ میرے پاس ۵ تولے سونا ہے جس کی مدت ۱ سال ہو چکی ہے لیکن میرے پاس اب مزید ۱۲ تولے سونا ہے جس کی مدت ۴ ماہ ہوئی ہے۔ کیا دونوں کو ملا کر مجھے زکوٰۃ دینی ہو گی؟ اور پورے سترہ تولے میں سے زکوٰۃ کتنی بنتی ہے؟ برائے مہربانی تفصیلی وضاحت فرمائیں۔

جواب

امید ہے آپ بخیر ہوں گے ۔ آپ کے سوال کا جواب حاضر ہے ۔

ہمارے نزدیک زکوۃ کا نصاب سونے کی نہیں چاندی کی مقدار ہے ۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ساڑھے باون تولے چاندی اور ساڑھے سات تولے سونے کی قیمت برابر تھی لیکن اب بہت زیادہ فرق پیدا ہو گیا ہے ۔

بہرحال ہمارے نزدیک حضور کی بیان کردہ چاندی کی مقدار ہی نصاب ہے اور اس کے برابر مقدار میں موجود نقدی کی ہر نوعیت پر زکوۃ عائد ہو جاتی ہے ۔ یعنی سونا چاندی تمام کرنسی نوٹ زیورات پلاٹس وغیرہ ۔ یہاں یہ بات واضح رہے کہ کسی مال پر سال گزرنا ضروری نہیں ہے ۔ سال میں ایک بار زکوۃ کا مطلب یہ ہے کہ جب زکوۃ نکالنے کا دن آئے اس دن جو مال بھی آپ کے پاس موجود ہو گا اس پر زکوۃ ہو گی ۔ خواہ یہ مال ایک دن پہلے آپ نے حاصل کیا ہو ۔ زکوۃ نکالنے کا طریقہ یہ ہے کہ تمام اموال کی موجودہ مارکیٹ ویلیو پر آپ نے اڑھائی فیصد یعنی ایک ہزار روپے پر پچیس روپے زکوۃ ادا کرنی ہے ۔

مجیب: Talib Mohsin

اشاعت اول: 2015-07-15

تعاون

ہمیں فالو کریں

تازہ ترین

ماہنامہ اشراق لاہور کا مطالعہ کریں

خبرنامہ کو سبسکرائب کریں

اپنا ای میل پر کریں اور بٹن کو دبائیں

By subscribing you agree with our terms and conditions

Loading