سوال
موجودہ موسيقی ميں وہ کيا اصلاحات ہونی چاہييں جن کی بنا پر يہ حرمت کے دائرے سے نکل آئے؟
جواب
موسيقی ميں سے ہر اس چيز کي نفی کی ضرورت ہے جو اخلاقی اور دينی اعتبار سے ممنوع ہے۔ مثلاً
موسيقی کی وہ دھنيں جو سفلی جذبات کو ابھارتی ہيں ، ان سب کی نفی ہونی چاہيے۔موسيقی کے ساتھ جو کلام پيش کيا جاتا ہے ، اس ميں سے شرکيہ ، فحش اور انسان ميں فتنہ يا کوئی دينی و اخلاقی خرابی پيدا کرنے والے سب مضامين کی نفی ہونی چاہيے۔محافل موسيقی ميں ہر اس مغنی يا مغنيہ کی نفی ہونی چاہيے جو اپنے چہرے ، جسم يا انداز و ادا ہی سے فتنے کا باعث ہو۔بعض محافل موسيقی ميں شراب و کباب کا وجود بھی پايا جاتا ہے ، چنانچہ ظاہر ہے ايسی سب حرام چيزوں کی نفی ہونی چاہيے۔سننے والا اگر محسوس کرے کہ موسيقی اس کے تزکيۂ نفس کے راستے ميں رکاوٹ ہے تو اس کے ليے جائز موسيقی بھی ممنوع ہے۔
مجیب: Muhammad Rafi Mufti
اشاعت اول: 2015-07-11