سوال
نماز میں تشہد کے بعد پڑھے جانے والے درود ابراہیمی کی اصل حقیقت کیا ہے؟
جواب
درود ابراہیمی اللہ تعالیٰ کے حضور میں ایک دعا ہے جو ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے کرتے ہیں۔ نماز میں چونکہ بہت سی دعائیں کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے اجازت دی ہے، اس لیے آپ جو چاہیں دعا کریں۔ روایتوں میں آتا ہے کہ صحابہ کرام نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ ہم آپ کے لیے بھی دعا کرنا چاہتے ہیں تو کیا طریقہ اختیار کریں؟ آپ خاموش رہے۔ جب بار بار پوچھا تو پھر آپ نے کچھ کلمات ارشاد فرمائے اور کہا کہ میرے لیے اس طرح دعا کر لیا کرو۔ یہی کلمات درود ابراہیمی ہیں۔
درود ابراہیمی نماز کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ نماز اس کے بغیر بھی ہوجاتی ہے۔ حتیٰ کہ تشہد بھی نماز کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ نماز کے لازمی اذکار سورہ فاتحہ اور اس کے ساتھ قرآن ملاکر پڑھنا ہے۔ اور خفض ورفع پر ‘اللّٰه اکبر’ کہنا، ‘سمع اللّٰه لمن حمده ‘کہنا ‘السلام عليکم ورحمة اللّه ‘ کہنا ہے۔ باقی آپ کو اجازت ہے آپ اس میں جو دعا چاہیں کر سکتے ہیں۔ (اگست ٢٠٠٤)
مجیب: Javed Ahmad Ghamidi
اشاعت اول: 2015-06-18